UR/Prabhupada 0008 - کرِشنَ دعوی کرتے ہیں کہ ”میں سب کا پتا(باپ) ہوں“



Janmastami Lord Sri Krsna's Appearance Day Lecture -- London, August 21, 1973

اِس لیے، کَم از کَم ہِندوستان میں ، تمام عظیم شخصیات، سنتوں، رِشيوں اور آچاریوں، اُنہوں نے اِس روحانی گیان کو اِتنی اَچھی اور پوری طرح سے پروان چڑھایا ہے ، اور ہم اِس سے فائدہ نہیں اُٹھا رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ شاشتر اور ہِدایات ہندوستانیوں کے لیے یا ہِندوؤں کے لئے یا برہمنوں کے لئے ہیں۔ نہیں۔ یہ سب کے لئے ہے۔ کیونکہ کرِشنہ دعویٰ کرتے ہیں

سَروَ-يونِشُ کئونتیَ
سَمبھَوَنتِ مُورتَيَح ياح
تاسام مَہد برَہمَ يونِر
اہم بِیجَ-پرَدَح پِتا.
(بھَگَوَد گيتا ١٤.٤)

کرِشنہ دعویٰ کرتے ہیں کہ "میں سب کا پِتا ہوں۔" لہذا ، وہ ہمیں پرامن ، خوش کرنے کے لئے بہت زیادہ بے چین ہے۔ جِس طرح پِتا اپنے بيٹے کو اچھی طرح سے آباد اور خوش دیکھنا چاہتا ہے ۔ اُسی طرح ، کرِشنہ بھی ہم میں سے ہر ایک کو خوش اور مُستحکم دیکھنا چاہتا ہے۔ لہذا وہ کبھی کبھی آتا ہے۔ (بھگود گيتا ٤.٧) یَدا یَدا ہی دَھرمَسیَ گلانِر بھَوَتِ۔ یہ کرِشنہ کی آمد کا مقصد ہے۔ تو جو لوگ کرِشنہ کے داس ہیں ، کرشن کے بھَگت ہیں ، اُنہیں کرِشنہ کے خصوصی مقصد کو لينا چاہئے۔ اُنہیں کرِشنہ کے خصوصی مقصد کی ذمہ داری لینی چاہئے۔ یہ چیتنیا مہاپربھو کا تصور (سنسکرن) ہے۔

آمار آگیایَ گُرُو ہَیا تارَ ئی دیشَ
یَرے دیکھَ، تَرے کہا، 'کرِشنہ'-اُپَدیشَ
( چیتنیا چرت امرتا. مَدهیا ٧.١٢٨)

کرِشنہ اُپَدیشَ. بھگود گیتا میں کرشن نے جو اُپَدیشَ ديا ہے، صرف اُس کا پرچار کرنے کی کوشش کریں۔ یہ ہر ہِندوستانی کا فرض ہے۔ چیتنیا مہاپربھو کہتے ہیں۔

بھارَتَ-بھُومِتے مَنُشیَ جَنمَ ہئیلَ یارَ
جَنمَ سارتھکَ کَرِ پَرَ-اُپَکارَ
( چیتنیا چریت امرتا. آدی ٩.٤١)

تو ہندوستانی ، ہندوستانی پَرَ-اُپکارَ کے لئے ہیں۔ ہندوستانی دوسروں کا استحمال کرنے کے لئے نہیں ہیں۔ یہ ہندوستانیوں کا کام نہیں ہے۔ ہندوستانی تاریخ ہمیشہ پَرَ-اُپکارَ کے لئے ایک ہے۔ اور عَہدِ ماضی میں لوگ ، دُنیا کے تمام حِصوں سے ، روحانی زندگی کیا ہے یہ جاننے کے لئے ہندوستان آتے تھے۔ یہاں تک کہ یسوع مسیح بھی وہاں گئے تھے۔ اور چین اور دوسرے ممالک سے۔ یہ تاریخ ہے۔ اور ہم اپنی سنسکرتی کو بھول رہے ہیں۔ ہم کتنے نا سمجھ ہیں۔ اِس طرح کی ایک بہت اچھی تحریک ، کرِشنہ بھاونا امرت ، پوری دنیا میں چل رہی ہے ، لیکن ہمارے ہندوستانی نا سمجھ ہیں ، ہماری حکومت ناسمجھ ہے۔ وہ نہیں لیتے۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے۔ لیکن یہ چیتنیا مہاپربھو کا مقصد ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ کوئی بھی ہِندوستانی ، بھَارَتَ بھُومِتے منُشیَ جَنمَ ، اگر وہ اِنسان ہے تو اُسے اِس ویدک اَدب سے فائدہ اُٹھا کر اپنی زندگی کو کامِل بنانا چاہئے اور پوری دُنیا میں اِس گیان کو بانٹنا چاہئے۔ یہ پَرَ-اُپکارَ ہے۔ تو ہندوستان کرسکتا ہے۔ وہ حقیقت میں تعریف کر رہے ہیں۔ یہ یورپی ، اَمریکی نوجوان ، وہ تعریف کر رہے ہیں کہ کتنا اچھا ... مُجھے روزانہ درجنوں خط ملتے ہیں ، کہ اُنہیں اِس تحریک سے کتنا فائدہ ہوا ہے۔ اَصل میں ، یہ حقیقت ہے۔ یہ مرے ہوئے شخص کو زندگی دے رہا ہے۔ لہذا میں خصوصی طور پر ہندوستانیوں سے ، خاص کر اُن کی سرکار سے، میں درخواست کروں گا، براہ کرم اِس تحریک کے ساتھ تعاون کریں ، اور اپنی اور دوسروں کی زندگی کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں یہ کرِشنہ کا مقصد ہے، کرِشنہ کی آمد کا۔ آپ کا بہت بہت شُکریہ۔