UR/Prabhupada 0013 - جوبیس گھنٹے مصروفیت: Difference between revisions

(Created page with "<!-- BEGIN CATEGORY LIST --> Category:1080 English Pages with Videos Category:Prabhupada 0013 - in all Languages Category:EN-Quotes - 1966 Category:EN-Quotes - L...")
 
m (Text replacement - "(<!-- (BEGIN|END) NAVIGATION (.*?) -->\s*){2,}" to "<!-- $2 NAVIGATION $3 -->")
 
Line 1: Line 1:
<!-- BEGIN CATEGORY LIST -->
<!-- BEGIN CATEGORY LIST -->
[[Category:1080 English Pages with Videos]]
[[Category:1080 Urdu Pages with Videos]]
[[Category:Prabhupada 0013 - in all Languages]]
[[Category:Prabhupada 0013 - in all Languages]]
[[Category:EN-Quotes - 1966]]
[[Category:UR-Quotes - 1966]]
[[Category:EN-Quotes - Lectures, Bhagavad-gita As It Is]]
[[Category:UR-Quotes - Lectures, Bhagavad-gita As It Is]]
[[Category:EN-Quotes - in USA]]
[[Category:UR-Quotes - in USA]]
[[Category:EN-Quotes - in USA, New York]]
[[Category:UR-Quotes - in USA, New York]]
<!-- END CATEGORY LIST -->
<!-- END CATEGORY LIST -->
<!-- BEGIN NAVIGATION BAR -- TO CHANGE TO YOUR OWN LANGUAGE BELOW SEE THE PARAMETERS OR VIDEO -->
<!-- BEGIN NAVIGATION BAR -- DO NOT EDIT OR REMOVE -->
{{1080 videos navigation - All Languages|French|FR/Prabhupada 0012 - La source du savoir devrait être l'écoute|0012|FR/Prabhupada 0014 - Les dévots sont si exaltés|0014}}
{{1080 videos navigation - All Languages|Urdu|UR/Prabhupada 0012 - علم کا ذریعہ سننے سے ہونا چاہیے|0012|UR/Prabhupada 0014 - بھکتوں کا بہت اعلی مقام ہے|0014}}
<!-- END NAVIGATION BAR -->
<!-- END NAVIGATION BAR -->
<!-- BEGIN ORIGINAL VANIQUOTES PAGE LINK-->
<!-- BEGIN ORIGINAL VANIQUOTES PAGE LINK-->
Line 17: Line 17:
<!-- END ORIGINAL VANIQUOTES PAGE LINK-->
<!-- END ORIGINAL VANIQUOTES PAGE LINK-->


<div dir="rtl">
<!-- BEGIN VIDEO LINK -->
<!-- BEGIN VIDEO LINK -->
{{youtube_right|asatvKSwwUk|Twenty-four Hours Engagement<br /> - Prabhupāda 0013}}
{{youtube_left|8gO1dltbubU|جوبیس گھنٹے مصروفیت<br /> - Prabhupāda 0013}}
<!-- END VIDEO LINK -->
<!-- END VIDEO LINK -->


Line 30: Line 31:


<!-- BEGIN TRANSLATED TEXT -->
<!-- BEGIN TRANSLATED TEXT -->
Yogaḥ karmasu kauśalam. Kauśalam means expert trick, expert trick. Just like there are two men working. One man is very expert; another man is not so expert. Even in machinery. There is something wrong in the machine. The, the man who is not very expert, he's trying whole day-night, how to adjust it, but the expert comes and at once sees what is the defect, and he joins one wire, this way and that way, and machine becomes start. Hrzum, hrzum, hrzum, hrzum, hrzum, hrzum. You see? Just like sometimes we, we find difficulty in our, this tape recorder, and Mr. Carl or somebody comes and rectifies this. So everything requires some expert knowledge. So karma, karma means work. We have to work. Without working even our, this body and soul cannot go. It is a very misconception that for one who is a..., for spiritual realization he hasn't got to work. No, he has got to work more. Persons who are not for spiritual realization, they may be engaged in work for eight hours only, but those who are engaged for spiritual realization, oh, they are engaged twenty-four hours, twenty-four hours. That is the difference. And that difference is... You'll find that on the material platform, on the bodily conception of life, if you work for eight hours only, you'll feel fatigued. But spiritual purpose, if you work more than twenty-four hours... Unfortunately, you haven't got more than twenty-four hours at your disposal. Still, you won't feel fatigued. I tell you. This is my practical experience. This is my practical experience. And I am here, always working, something reading or writing, something reading or writing, twenty-four hours. Simply when I feel hungry, I take some food. And simply when I feel asleep, I go to bed. Otherwise, always, I don't feel fatigued. You can ask Mr. Paul whether I am not doing this. So I take, I take pleasure in doing that. I don't feel fatigued. Similarly, when one will have that spiritual sense, he won't feel... Rather, he will, he will feel disgusted to go to sleep, to go to sleep, "Oh, sleep has come just to disturb." See? He wants to lessen the time of sleeping. Then... Now, as we pray, vande rūpa-sanātanau raghu-yugau śrī-jīva-gopālakau. These six Gosvāmīs, they were deputed by Lord Caitanya to discuss this science. They have written immense literature about it. You see? So you'll be surprised that they were sleeping only for one and half hours daily, not more than that. That also, sometimes they forego.
یوگَح کَرمَ سو کئوشَلَم۔ کئوشَلَم کا مطلب ہے ماہر چال، ماہر چال۔ جيسے دو آدمی کام کر رہے ہیں۔ ايک آدمی بہت ہنرمند ہے، دوسرا آدمی اتنا ہنرمند نہیں ہے۔ یہاں تک کہ مشینری میں بھی۔ مشین میں کچھ خرابی ہے۔ وه آدمی جو زیادہ ہنرمند نہیں ہے، وه دن رات پوری کوشِش کررہا ہے، اسے کیسے ٹھیک کیا جائے، لیکن جب ہنرمند آتا ہے اور ايک بار میں ديکھ ليتا ہے کہ خرابی کیا ہے اور وه ايک تار کو جوڑتا ہے، اِس طرح اور اُس طرح، اور مشین کام کرنے لگ جاتی ہے۔ ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ جيسے کبھی کبھی ہمیں، ہمیں اپنے اِس ٹیپ ریکارڈر میں دشواری پیش آتی ہے، اور جناب کارل يا کوئی اور آتا ہے اور اُسے ٹھیک کردیتا ہے۔ تو ہر چیز کے لئے کچھ خاص علم کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو کَرمَ، کَرمَ کا مطلب ہے کام، ہمیں کام کرنا ہے۔ کام کیے بغیر، یہاں تک کہ ہمارا یہ شریر(جسم) اور آتما بھی چل نہیں سکتے۔ یہ ایک بہت ہی غلط فہمی ہے کہ جو... وحانی تکمیل میں لگا ہوا ہے، اُسے کام نہیں کرنا پڑتا۔ نہیں، اُسے اور بھی زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ وه لوگ جو روحانی تکميل کی طرف نہیں ہیں، وه لگے ہو سکتے صرف آٹھ گھنٹوں کے لئے کام میں، ليکن وہ جو روحانی تکميل کے لئے مشغول ہیں، اوه، وه چوبیس گھنٹے لگے ہوئے ہیں، چوبیس گھنٹے۔ یہ فرق ہے۔ اور یہ فرق... آپ دیکھوگے کہ بھوتک(دنیاوی) سطح پر، جسمانی تصور پر، اگر آپ صرف آٹھ گھنٹے کے لئے کام کرتے ہیں، آپ کو تھکاوٹ محسوس ہوگی۔ پر روحانی مقصد، اگر آپ جوبيس گھنٹے سے بھی زیادہ کام کرتے ہیں... بدقسمتی سے، آپ کے پاس جوبیس گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہے۔ پھر بھی آپ کو تھکاوٹ محسوس نہیں ہوگی۔ میں آپ کو بتاتا ہوں۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ اور میں یہاں ہوں، ہمیشہ کام کرتا ہوں، کچھ پڑھنا یا لکھنا، کچھ پڑھنا یا لکھنا، چوبيس گھنٹے۔ بس جب مجھے بھوک لگتی ہے، میں کچھ کھا لیتا ہوں۔ اور بس جب مُجھے نیند آتی ہے، میں سوجاتا ہوں۔ ورنہ ہمیشہ میں تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا۔ آپ جناب پاٶل سے پوچھ سکتے ہیں کہ میں یہ کر رہا ہوں ہا نہیں۔ تو میں، مجھے ایسا کرنے میں خوشی ملتی ہے، مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔ اسی طرح، جب کسی شخص کو روحانی فِہَم ہوگی، تو اُسے محسوس نہیں ہوگی۔ بلکہ، وه، اُسے سونے کے لئے کراہت محسوس ہوگی، سونے کے لئے، ”اوه، نیند صرف خلل ڈالنے کے لئے آئی ہے۔“ سمجھ رہے ہو؟ وہ اپنی نیند کا وقت کم کرنا چاہتا ہے۔ تو... اب جیسا کہ ہم پراتھنا(دعا) کرتے ہیں، وَندی رُوپَ-سَناتَنٶ رَگھو-يوگَئو شری جیوَ-گوپالَ کَئو۔ یہ چھ گوسوامی، ان کو بھگوان چیتنیا نے اِس وگيان(سائنس) پر چرچا کرنے کے لئے معزول کيا تھا۔ انہوں نے اس پر بے حد ادب لکھے ہیں۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ تو تمہیں حيرانی ہوگی کہ وہ سوتے تھے وز صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لئے، اس سے زیادہ نہیں۔ یہ بھی، وہ کبھی کبھی چھوڑ دیتے تھے۔
<!-- END TRANSLATED TEXT -->
<!-- END TRANSLATED TEXT -->
</div>

Latest revision as of 23:38, 1 October 2020



Lecture on BG 2.49-51 -- New York, April 5, 1966

یوگَح کَرمَ سو کئوشَلَم۔ کئوشَلَم کا مطلب ہے ماہر چال، ماہر چال۔ جيسے دو آدمی کام کر رہے ہیں۔ ايک آدمی بہت ہنرمند ہے، دوسرا آدمی اتنا ہنرمند نہیں ہے۔ یہاں تک کہ مشینری میں بھی۔ مشین میں کچھ خرابی ہے۔ وه آدمی جو زیادہ ہنرمند نہیں ہے، وه دن رات پوری کوشِش کررہا ہے، اسے کیسے ٹھیک کیا جائے، لیکن جب ہنرمند آتا ہے اور ايک بار میں ديکھ ليتا ہے کہ خرابی کیا ہے اور وه ايک تار کو جوڑتا ہے، اِس طرح اور اُس طرح، اور مشین کام کرنے لگ جاتی ہے۔ ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ جيسے کبھی کبھی ہمیں، ہمیں اپنے اِس ٹیپ ریکارڈر میں دشواری پیش آتی ہے، اور جناب کارل يا کوئی اور آتا ہے اور اُسے ٹھیک کردیتا ہے۔ تو ہر چیز کے لئے کچھ خاص علم کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو کَرمَ، کَرمَ کا مطلب ہے کام، ہمیں کام کرنا ہے۔ کام کیے بغیر، یہاں تک کہ ہمارا یہ شریر(جسم) اور آتما بھی چل نہیں سکتے۔ یہ ایک بہت ہی غلط فہمی ہے کہ جو... وحانی تکمیل میں لگا ہوا ہے، اُسے کام نہیں کرنا پڑتا۔ نہیں، اُسے اور بھی زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ وه لوگ جو روحانی تکميل کی طرف نہیں ہیں، وه لگے ہو سکتے صرف آٹھ گھنٹوں کے لئے کام میں، ليکن وہ جو روحانی تکميل کے لئے مشغول ہیں، اوه، وه چوبیس گھنٹے لگے ہوئے ہیں، چوبیس گھنٹے۔ یہ فرق ہے۔ اور یہ فرق... آپ دیکھوگے کہ بھوتک(دنیاوی) سطح پر، جسمانی تصور پر، اگر آپ صرف آٹھ گھنٹے کے لئے کام کرتے ہیں، آپ کو تھکاوٹ محسوس ہوگی۔ پر روحانی مقصد، اگر آپ جوبيس گھنٹے سے بھی زیادہ کام کرتے ہیں... بدقسمتی سے، آپ کے پاس جوبیس گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہے۔ پھر بھی آپ کو تھکاوٹ محسوس نہیں ہوگی۔ میں آپ کو بتاتا ہوں۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ اور میں یہاں ہوں، ہمیشہ کام کرتا ہوں، کچھ پڑھنا یا لکھنا، کچھ پڑھنا یا لکھنا، چوبيس گھنٹے۔ بس جب مجھے بھوک لگتی ہے، میں کچھ کھا لیتا ہوں۔ اور بس جب مُجھے نیند آتی ہے، میں سوجاتا ہوں۔ ورنہ ہمیشہ میں تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا۔ آپ جناب پاٶل سے پوچھ سکتے ہیں کہ میں یہ کر رہا ہوں ہا نہیں۔ تو میں، مجھے ایسا کرنے میں خوشی ملتی ہے، مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔ اسی طرح، جب کسی شخص کو روحانی فِہَم ہوگی، تو اُسے محسوس نہیں ہوگی۔ بلکہ، وه، اُسے سونے کے لئے کراہت محسوس ہوگی، سونے کے لئے، ”اوه، نیند صرف خلل ڈالنے کے لئے آئی ہے۔“ سمجھ رہے ہو؟ وہ اپنی نیند کا وقت کم کرنا چاہتا ہے۔ تو... اب جیسا کہ ہم پراتھنا(دعا) کرتے ہیں، وَندی رُوپَ-سَناتَنٶ رَگھو-يوگَئو شری جیوَ-گوپالَ کَئو۔ یہ چھ گوسوامی، ان کو بھگوان چیتنیا نے اِس وگيان(سائنس) پر چرچا کرنے کے لئے معزول کيا تھا۔ انہوں نے اس پر بے حد ادب لکھے ہیں۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ تو تمہیں حيرانی ہوگی کہ وہ سوتے تھے وز صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لئے، اس سے زیادہ نہیں۔ یہ بھی، وہ کبھی کبھی چھوڑ دیتے تھے۔