UR/Prabhupada 0013 - جوبیس گھنٹے مصروفیت



Lecture on BG 2.49-51 -- New York, April 5, 1966

یوگَح کَرمَ سو کئوشَلَم۔ کئوشَلَم کا مطلب ہے ماہر چال، ماہر چال۔ جيسے دو آدمی کام کر رہے ہیں۔ ايک آدمی بہت ہنرمند ہے، دوسرا آدمی اتنا ہنرمند نہیں ہے۔ یہاں تک کہ مشینری میں بھی۔ مشین میں کچھ خرابی ہے۔ وه آدمی جو زیادہ ہنرمند نہیں ہے، وه دن رات پوری کوشِش کررہا ہے، اسے کیسے ٹھیک کیا جائے، لیکن جب ہنرمند آتا ہے اور ايک بار میں ديکھ ليتا ہے کہ خرابی کیا ہے اور وه ايک تار کو جوڑتا ہے، اِس طرح اور اُس طرح، اور مشین کام کرنے لگ جاتی ہے۔ ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم، ہرزُم۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ جيسے کبھی کبھی ہمیں، ہمیں اپنے اِس ٹیپ ریکارڈر میں دشواری پیش آتی ہے، اور جناب کارل يا کوئی اور آتا ہے اور اُسے ٹھیک کردیتا ہے۔ تو ہر چیز کے لئے کچھ خاص علم کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو کَرمَ، کَرمَ کا مطلب ہے کام، ہمیں کام کرنا ہے۔ کام کیے بغیر، یہاں تک کہ ہمارا یہ شریر(جسم) اور آتما بھی چل نہیں سکتے۔ یہ ایک بہت ہی غلط فہمی ہے کہ جو... وحانی تکمیل میں لگا ہوا ہے، اُسے کام نہیں کرنا پڑتا۔ نہیں، اُسے اور بھی زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ وه لوگ جو روحانی تکميل کی طرف نہیں ہیں، وه لگے ہو سکتے صرف آٹھ گھنٹوں کے لئے کام میں، ليکن وہ جو روحانی تکميل کے لئے مشغول ہیں، اوه، وه چوبیس گھنٹے لگے ہوئے ہیں، چوبیس گھنٹے۔ یہ فرق ہے۔ اور یہ فرق... آپ دیکھوگے کہ بھوتک(دنیاوی) سطح پر، جسمانی تصور پر، اگر آپ صرف آٹھ گھنٹے کے لئے کام کرتے ہیں، آپ کو تھکاوٹ محسوس ہوگی۔ پر روحانی مقصد، اگر آپ جوبيس گھنٹے سے بھی زیادہ کام کرتے ہیں... بدقسمتی سے، آپ کے پاس جوبیس گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہے۔ پھر بھی آپ کو تھکاوٹ محسوس نہیں ہوگی۔ میں آپ کو بتاتا ہوں۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ یہ میرا عملی تجربہ ہے۔ اور میں یہاں ہوں، ہمیشہ کام کرتا ہوں، کچھ پڑھنا یا لکھنا، کچھ پڑھنا یا لکھنا، چوبيس گھنٹے۔ بس جب مجھے بھوک لگتی ہے، میں کچھ کھا لیتا ہوں۔ اور بس جب مُجھے نیند آتی ہے، میں سوجاتا ہوں۔ ورنہ ہمیشہ میں تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا۔ آپ جناب پاٶل سے پوچھ سکتے ہیں کہ میں یہ کر رہا ہوں ہا نہیں۔ تو میں، مجھے ایسا کرنے میں خوشی ملتی ہے، مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔ اسی طرح، جب کسی شخص کو روحانی فِہَم ہوگی، تو اُسے محسوس نہیں ہوگی۔ بلکہ، وه، اُسے سونے کے لئے کراہت محسوس ہوگی، سونے کے لئے، ”اوه، نیند صرف خلل ڈالنے کے لئے آئی ہے۔“ سمجھ رہے ہو؟ وہ اپنی نیند کا وقت کم کرنا چاہتا ہے۔ تو... اب جیسا کہ ہم پراتھنا(دعا) کرتے ہیں، وَندی رُوپَ-سَناتَنٶ رَگھو-يوگَئو شری جیوَ-گوپالَ کَئو۔ یہ چھ گوسوامی، ان کو بھگوان چیتنیا نے اِس وگيان(سائنس) پر چرچا کرنے کے لئے معزول کيا تھا۔ انہوں نے اس پر بے حد ادب لکھے ہیں۔ آپ سمجھ رہے ہیں؟ تو تمہیں حيرانی ہوگی کہ وہ سوتے تھے وز صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لئے، اس سے زیادہ نہیں۔ یہ بھی، وہ کبھی کبھی چھوڑ دیتے تھے۔